غسل خانہ میں جائے اور غسل کے بعد ناپاک پانی کی جھینٹیں بدن پر آ جائے تو کیا غسل ٹوٹ جائے گا اور غسل دوبارہ کرنا پڑے گا؟ اور اگر غسل کے وقت ایک کام بھول جائے آخر میں یاد آ جائے تو جو حصہ بھولا ہو صرف اس کو دھونا کافی ہوگا یا پورا غسل دوبارہ کرنا ہوگا؟ یعنی بھول کر غسل کی ترتیب بدل جائے تو کیا حکم ہے؟

غسل مکمل کرنے کے بعد بدن پر نجاست لگ جائے تو غسل باطل نہیں ہوگا، صرف جہاں نجاست لگی ہے اس حصے کو دھونا کافی ہے۔ دورانِ غسل کوئی عمل بھول جائے آخر میں یاد آئے تو احتیاطِ واجب کی بنیاد پر غسل دوبارہ کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ غسل صحیح ہونے کے لیے ضروری شرائط میں سے ترتیب اورموالات بھی ہے، اور سوال کے مطابق ترتیب ٹوٹ گئی ہے تو اسے درست کرنا ضروری ہے اور وہ دوبارہ غسل کرنے سے ہی حاصل ہوتا ہے۔