Hadi Help Line
  • (+92) 346 512 1270

  • ASK A QUESTION

  • Home
  • ASK A QUESTION
  • BROWSE QUESTIONS
  • RESOURCES
  • ABOUT US
  • CONTACT US
  • Home
  • Questions / Answers

Questions / Answers

# 2325

ہمارا ایک آدمی ہے اس کا ایک بیٹا ہے، جو کہ شادی شدہ ہے اور اس کی تین بیٹیاں (اس آدمی کی پوتیاں) بھی ہیں۔ وہ (آدمی کا بیٹا) اپنی بیوی سمیت بیٹیوں کو صحیح طرح اخراجات نہیں دیتا ہے۔ اس کی اچھی بھلی ملازمت تھی، وہ بھی چھوڑ دی۔ اس طرح گھر والوں کا نقصان کر رہا ہے۔ اب اس کا والد چاہتا ہے کہ وہ اپنی حیات میں اپنے جائیداد اپنے بیٹے کو نہ دیں بلکہ اس کے پوتے یا پوتیاں جو ہیں ان کے نام کر دیں تاکہ اس کی بہو اور پوتیوں کےلئے اخراجات کا کوئی ذریعہ بن سکے۔ کیا اس کا والد ایسا کر سکتا ہے؟ شریعت کیا کہتی ہے اس سلسلے میں؟

Question Date: 14/11/2021

مرنے کے بعد وراثت میں بیٹے کے ہوتے ہوئے پوتے/پوتیاں وراثت کے حقدار نہیں بنیں گے۔ ہاں، اگر اپنی زندگی میں وہ اس طرح احتیاطی تدابیر اپنانا چاہتا ہے تو وہ پوتے/پوتیوں کے نام پر اپنا جائیداد منتقل کر سکتا ہے۔

Porto Website Template

Aap ke masail ka hal aur sawalaat ka jawab bar waqat dena hamari awaleen tarjeeh hai aur is ke liye tamam mumkina wasail barooay kar laaye jatay hain. Hamaray Ulema e karam tamam sawalaat ke jawabaat aur masail ke hal Ayema Athaar (AS) say manqool ahadees aur Maraji Uzam kay fatawa ki roshni mein intehai zimma daari se dete hain.

Official Address
  • Address: 168, Faiz Ahmed Faiz Road, Islamabad, Pakistan
  • Email: ask@hadihelpline.com
WhatsApp
(+92) 346 512 1270

© Copyright 2016. All Rights Reserved. | Privacy Policy | Contact