Hadi Help Line
  • (+92) 346 512 1270

  • ASK A QUESTION

  • Home
  • ASK A QUESTION
  • BROWSE QUESTIONS
  • RESOURCES
  • ABOUT US
  • CONTACT US
  • Home
  • Questions / Answers

Questions / Answers

# 2647

سوال میں ایک ڈا کٹر ہو ں میں پرائیوٹ کا م کرتا ہوں اور گورنمنٹ جاب کےلیے پاکستان میں چونکہ سیٹ کم ہوتے ہے اس وجہ سے جو کام کرنے والے ہے یا جو باختیار لوگ ہے وہ ہم سے پیسوں کا تقضا کرتا ہے اس کے بغیر نوکری نہیں مل سکتی ہے تو کیا اپنا حق لینے کے لیے جو پیسہ دیتا ہے وہ بھی رشوت کی زمرہ میں آتا ہے اور ا س کا دینا شرعی لحاظ سے کیا ہے کیا اپنا جائز کام کروانے کےلیے بھی پیسہ دینا حرام ہے اور پیسہ دیےکرا س کام کو کروانا چاہے یا نہیں ؟

Question Date: 17/10/2022

جواب یہ پیسہ لینے والے کےلیے ہر صورت میں حرام ہے لیکن دینے والےکو اگر مجبوری ہو اس کے علاوہ اور چارہ نہ ہو اور زریعہ معاش بھی نہ ہو تو اس صورت میں کوئی حرج نہیں لیکن مجبوری نہ ہو تو دینا بھی جائز نہیں ہے اور رشوت کی زمرہ میں بھی اتا ہے ۔

Porto Website Template

Aap ke masail ka hal aur sawalaat ka jawab bar waqat dena hamari awaleen tarjeeh hai aur is ke liye tamam mumkina wasail barooay kar laaye jatay hain. Hamaray Ulema e karam tamam sawalaat ke jawabaat aur masail ke hal Ayema Athaar (AS) say manqool ahadees aur Maraji Uzam kay fatawa ki roshni mein intehai zimma daari se dete hain.

Official Address
  • Address: 168, Faiz Ahmed Faiz Road, Islamabad, Pakistan
  • Email: ask@hadihelpline.com
WhatsApp
(+92) 346 512 1270

© Copyright 2016. All Rights Reserved. | Privacy Policy | Contact