میں دودھ کا کاروبار کرتا ہوں، اور جو دودھ ڈیری والوں سے پیشگی ادا کر کے مارکیٹ سے کم قیمت پر دودھ خرید لیتا ہوں۔ مثلا مارکیٹ میں دودھ کی قیمت 160 فی کلوکے حساب سے ہے اور دودھ فروش دکاندار 80 کلو دودھ پر گوالے کو 15لاکھ روپیہ بطور تَل دیتے ہیں۔ اور دودھ کی قیمت 130 روپیہ فی کلو رکھتا ہے۔ تو کیا یہ کام درست ہے؟ اور جو 15 لاکھ اس کو دیتا ہے وہ بھی ایک سال میں تھوڑا تھوڑا کر کے واپس لے لیتا ہے تو کیا یہ لین دین کا جو معاملہ ہے ، کیا ہم اس کو درست تصور کریں گے؟ اور یہی کام کوئی اور کرے کہ گوالے کو 15 لاکھ روپے دےاور اس کو کہے کہ آپ اس کے بدلے مجھے چالیس کلو پر یا ساٹھ کلو وغیرہ پر فی کلو روزانہ کچھ خاص رقم (مثلاً سات روپے یا آٹھ روپے وغیرہ جتنا میرے اور گوالے کے درمیان طے ہوتا ہے) مجھے دیا کرے۔ اور گوالا ان پیسوں سے گائے بھینسیں خریدے اور اس کو خاص مقدار میں دودھ فراہم کرے گا۔ تو اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے؟
آپ کے سوال سے جو سمجھا ہے؛ آپ کسی کو کچھ رقم دے دیں اور وہ اس رقم سے بھینسیں خریدے اوران بھینسوں کے دودھ فروخت کرنا شروع کرے۔ اب بھینس کے دودھ میں سے ایک خاص حصہ آپ کے لیے مختص کرے آپ کے دیے ہوئے رقم کے عوض، تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔