ایک انسان ہے جس نے اپنی بہن سے زنا کی ہو، اور اس سے اس کی اولاد بھی ہے تو شرعی طور پر اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس کی ایک اور بیوی ہے اس سے بھی ایک اولاد ہے لیکن اس دوسری بیوی جو حلال طریقے سے اس کی زوجیت میں ہے، پر وہ بہت زیادہ زیادتی کرتا ہے اور بری باتیں کرتا ہے۔ وہ بارہا واپس اپنے والدین کے گھر چلی جاتی ہیں لیکن وہ لڑکا کسی بھی طرح سے اسے دوبارہ پھسلا کر منوا کر واپس لے آتا ہے۔ اور ہر بار وہ اسی طرح کی زیادتیوں کا شکار ہو کر چلی جاتی ہیں اور لڑکے کی ہی باتوں میں آکر واپس آتی ہیں۔ تو کیا کرنا چاہیے؟ جبکہ یہ لڑکا ہر دفعہ بہت زیادہ زیادتیاں کرتا ہے؟
اولاً یہ کہ کسی کے اوپر اس طرح کی بد فعلی کا الزام نہیں لگا سکتے۔ ہاں اگر ایسا ہونا ثابت ہو جائے تو اسلامی حکومت کا حاکم اسے شریعت کے مطابق حد جاری کرے گا اور سزا دے گا۔لیکن اگر اسلامی حکومت نافذ نہیں ہے تو گھر والوں اور دیگر متعلقین کو چاہیے کہ انہیں عبرت ناک سزا دے۔ تاکہ وہ آئندہ ایسی بد فعلیوں اور برے کاموں سے باز رہے۔ اور جہاں تک دوسری بیوی کا تعلق ہے اس میں ہم ان کو الگ رہنے کا مشورہ بھی نہیں دے سکتے اور نہ ہمیں ایسا کوئی حق حاصل ہے۔ کیونکہ وہ دونوں خود ان مواقع پر صلح کر کے ساتھ بیٹھنے پر راضی ہیں تو کسی دوسرے کو یہ حق نہیں کہ ان کو جدا کرنے کی کوشش کرے۔ ہمیں جوڑنے اور اتفاق و اتحاد کا حکم ہے توڑنے کا حکم نہیں ہے۔