اگر دو ، تین اور چار رکعتوں کی تعداد میں شک ہو جائے تو دو رکعت نماز احتیاط اور دو رکعت سجدہ سہو بجا لانا ہوتا ہے۔ تو کیا اگرہم یہ بجا نہ لائے اور نماز کو ہی سرے سے دوبارہ پڑھنا بھی جائز ہے یا شکیاتِ نماز کے حکم کی پیروی کرنا ضروری ہے؟

جس کو شکیاتِ نماز کا علم ہے اس پر فرض ہے کہ وہ انہیں شکیات کے احکام پر عمل کرے اور جو شکیاتِ نماز کے بارے میں نہیں جانتا یا نماز احتیاط پڑھنا نہیں جانتا وہ اسی نماز کو دہرائے گا۔