مجھے حیض کے عادت ختم ہو کے آٹھ دن ہوا تھا اس کے بعد دوبارہ سے خون آنا شروع ہوئی کیا یہ حیض ہے یا استحاضہ ہے؟اس کے ساتھ غسل جنابت جمع ہوجائے تو کیا حکم ہیں؟
اصل ایام عادت گزرنے کے بعد جوخون آتاہے وہ استحاضہ ہی ہے حیض نہیں ہوسکتا۔ استحاضہ قلیلہ یہ تھوڑی ہی کون ہوتاہے(اس کے لیےجسم کو پاک کرنا اور وضوکافی ہے غسل کی ضرورت نہیں ہے) استحاضہ متوسطہ جو قلیلہ سے زیادہ ہوتاہے روئی تک پہنچ جائے (اس کے لییے جسم کو پاک کرنے کے ساتھ صبح کی نماز کے لیے ایک غسل اور وضو کرئے باقی نمازوں کے لیے غسل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ استحاضہ کثیرہ اس کے لیے تین غسل کے ساتھ وضو بھی کرنا واجب ہے صبح نماز کے لیے ایک غسل اور وضوع ظہرین کے لیے ایک غسل اور وضو مغربین کے لیے بھی ایک غسل اور وضو کرنا ضروری ہے صرف غسل کرنا کافی نہیں ہے۔اور استحاضہ میں نماز صحیح ہے یہ حیض کی طرح نہیں ہے اگر اس کے ساتھ غسل جنابت جمع ہوجائے تو ایک غسل کافی ہے دونوں کی نیت سے ایک غسل کافی ہے الگ الگ غسل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔