علامہ صاحب، اگر کوئی آدمی اپنی زندگی میں ہی اپنی اچھی اور قیمتی زمین، دکانیں وغیرہ اپنے بیٹوں کے نام کر دے اور بیٹیوں کو کم قیمتی جائیداد دے یا بالکل نہ دے، تو کیا اس کا یہ عمل شریعت کے مطابق صحیح ہو گا یا نہیں؟ کیونکہ جب تک وہ زندہ ہے، جائیداد اس کی ہے، وراثت تو اس کے فوت ہو جانے کے بعد ہو گی.
اپنی ملکیت والی چیزوں کو وہ جس کو دینا چاہے دے سکتے ہیں اگر چہ قانون وراثت مرنے کے بعد ہے لیکن ابھی وہ تقسیم کررہی ہے توبیٹی کو محروم رکھنا یہ ناانصافی ہے جتنا ہوسکے بیٹیوں کو اپنا حق دے دے یہ بہتر اور اچھی بات ہے۔