ہمار ے والد صاحب ایک مسجد کے سربراہ تھی سارے پیسے والد صاحب کے پاس رہتی تھی لیکن ایک دن وہ پیسے غائب ہوگی لیکن وہ پیسہ ہماری امی نے چوری کی تھی اس چوری کے مال سے ہم نے بنگلا خریدا اور میں نے امی سے کہا کیا ہم خمس نکال رہےرہیں تو امی نے کہا چوری کی ہوئی مال پے کیسے خمس تو ہم اپنے مال کو کیسے پاک کرے؟
اگر اصل مال (پیسہ) باقی ہے یا اس کے مقدار معلوم ہے تو اس کو نکال کے اس جگہ یا مالک یعنی جہاں سے لائے ہیں جس سے چوری کرکے لائے ہیں وہاں تک پہنچادےاگر ان تک پہنچانا ممکن نہ ہوتو تو حاکم شرع تک پہنچادے۔