اگر کوئی استاد نے بچے کی بہتر ی کے لیے اس کو مار ا ہو اور استاد کو بھی یہ معلوم نہ ہو کہ یہ گناہ ہےاور اس کی دیت ہوتی ہے ۔اور نہ ہی بچوں کا پتہ ہے(تیس پینتیس سال پرانی بات ہے) اور نہ ہی دیت دے سکتا ہے اب اس کو ایسے حالات میں کیا کرے؟ ان سکول کے اسٹوڈنٹ کا کچھ پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں
اگر دیت کی حد تک نہیں پہنچا ہے تو پھر اس کے حق میں دعا کریں اور اگر دیت کی حد تک پہنچا ہے تو پھر اس کی دیت حاکم شرع یا پھر اس کے نمائندے کے حوالے کریں