اس دور میں حق کی بات کوئی نہیں سنتے لیکن فضولیات کو لوگ زیادہ سنتے ہیں لوگوں کو حق کی طرف متوجہ کرنے کے لیے عمل تسخیر کرنا(یہ شہرت اور پیسہ کمانے کےلیے نہیں ہے صرف لوگوں میں حق کی طرف رغبت دے نے لیے)اس صورت میں عمل تسخیر شرعاً جائز ہے یانہیں؟

ہمارے اور صرف امر بالمعروف کرنا واجب ہے اگر لوگ نہ سنے توہم اس جبرنہیں کرسکتے کیوں پیغمبروں سے ہمارا رتبہ بالابھی نہیں اور ہم ان سے بڑکر اللہ تعالیٰ نے جو صلاحیت ہمیں دی ہے اسی سے رہ راست پر لانے کی کوشش کرے اگر نہ آئے تو تسخیر کرکت لانےکی ضرورت نہیں ہے؟ کچھ کر بھی نہیں سکتے