اگر کوئی شخص باوجود کہ مسلمان گھرانے پیداہوتے ہیں اور اس کے والدین بھی مسلمان ہوتاہے بعد میں وہ اسلام کی حقانیت اور توحید میں شک کرتے ہیں لیکن وہ اظہار نہیں کرتے تو کیا وہ مرتد ہوگا،اور کیا وہ دوبارہ توبہ کرسکتےہیں۔ اگر وہ دوبارہ توبہ کر سکتا ہے، تو چونکہ وہ کافر رہا اور کافر نجس ہوتا ہے تو اس عرصے میں جن چیزوں کو اس نے چھوا ہو کیا ان کو پاک کرنا ضروری ہے اس کے لیے ؟
اس کو مرتد فطری کہاجاتاہے اس توبہ ظاہراً قابل قبول نہیں ہے اسلامی حاکم پر اس کو قتل کرنا واجب ہےالبتہ کافر کے علامات ظاہر ہو وہ اللہ سے انکار کرے اگر وہ االلہ پر عقیدہ رکھنے پر شکایت کرے تو کافر نہیں ہوتا اگر وہ صراحت کے ساتھ بیان کریں تو وہ کافر ہوجاتاہے کافر ہونے کی صورت میں واجب القتل کیا جائے گا۔اور دوران کفر جن چیزوں کوا ہاتھ لگایاہے اگر وہ گیلی ہو تو اس کو دھونا پڑے گا۔