اگر کسی پہ کالا جادو ہوا ہو اور گھر میں جنات کا مسئلہ ہو اور اس کا علاج اور حل کرنے والا کوئی مسلم طبیب یا حکیم نہیں مل رہا ہو تو کیا کسی کافر معالج سے اس کا علاج کروایا جا سکتا ہے؟ کسی کی زندگی کا مسئلہ ہےاور مسلمان کوئی معالج ڈھونڈے سے بھی نہیں مل پا رہا ہو تو کیا حکم ہے؟
کسی مسلمان کے لیے عام حالت میں بھی کسی غیر مسلم معالج سے علاج کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ خاص طور پر آج کے دور میں پاکستان سے بہت سارے بیماروں کو یورپی ممالک لے کر جاتے ہیں تاکہ وہاں سے علاج کروائے۔ جب کسی کو کوئی بیماری لاحق ہو جاتی ہے تو ضروری ہے کسی ماہر معالج اور طبیب سے رجوع کرے۔ لیکن ہاں اگر دعا وغیرہ سے اس مسئلہ کو حل کروانا ہو تو غیر مسلم کے پاس جانے کا سوال ہی نہیں ہوتا کیونکہ وہ دعا جیسی چیزوں کا معتقد ہی نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر جس بھی ذرائع سے کسی مسئلے کو حل کروانا ہو تو جس کے پاس حل ہے اس ماہر کے ذریعے سے اس مشکل کا حل نکال سکتے ہیں۔