امام بارگاہ وغیرہ کے جو پیسے ہوتے ہیں ان کے انتظامیہ سے پوچھ کر بطور قرض کچھ لے لیں تو کیا یہ چوری کے زمرے میں آئے گا؟ یا کیا ہوگا؟ رہنمائی کیجیے گا۔
امام بارگاہ کے ٹرسٹ یا انتظامیہ کی اجازت سے لیا ہے تو پھر کوئی حرج نہیں ہے، چوری کا مال نہیں کہا جائے گا۔